مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم |
روایت ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ امیری زیادہ مال و اسباب سے نہیں لیکن امیری دل کی غنا سے ہے ۱؎ (مسلم، بخاری)
شرح
۱؎ دل کی غنا سے مراد قناعت و صبر رضا برقضا ہے۔حریص مالدار فقیر ہے قناعت والا غریب امیر ہے۔شعر توانگری نہ بمال است نزد اہل کمال کہ مال تالب گور است بعد ازاں اعمال ہوسکتا ہے کہ غنی نفس سے مراد کمالات روحانیہ ہوں کہ اس کی برکت سے دولت مند اس کے دروازہ کی خاک چاٹتے ہیں،دیکھ لو داتا گنج بخش اور خواجہ اجمیری کے آستانے رضی اللہ عنہات۔مطلب یہ ہے کہ غنی وہ ہے جس کو نفس غنا نفس کا کمال حاصل ہو۔ حضرت علی فرماتے ہیں شعر رضینا قسمۃ الجبار فینا لنا علم وللجھال مال فان المال یفنی عن قریب وان العلم باق لا یزال