Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم
14 - 4047
حدیث نمبر 14
روایت ہے حضرت عبداﷲ ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ  صلی اللہ  علیہ وسلم نے کہ تم میں کون ہے جسے اپنے وارث کا مال اپنے مال سے زیادہ پیارا ہو ۱؎صحابہ نے عرض کیا یارسول اللہ  ہم میں سے کوئی نہیں مگر اسے اپنا مال ہی زیادہ پیارا ہے اپنے وارث کے مال سے،فرمایا تو اس کا مال وہ ہے جو آگے بھیج دے اور اس کے وارث کا مال وہ ہے جو چھوڑ جاوے۲؎ (بخاری)
شرح
۱؎ یعنی کون چاہتا ہے کہ میرے پاس مال نہ ہو،میرے عزیزوں کے پاس مال ہو،وہ سب امیر ہوں میں فقیر کنگال ہوں اس فرمان کا یہ مقصد ہے۔(اشعہ)لہذا اس فرمان عالی پر یہ اعتراض نہیں کہ بعض لوگوں کو دوسروں کا مال بڑا پسند ہوتا ہے یا یہ مقصد ہے کہ ایسا کون ہے جو دوسروں کا مال ان کے لیے سنبھال کر رکھے اپنا مال برباد کردے یا برباد ہونے دے۔

۲؎ خلاصہ یہ ہے کہ مال دوسروں کا ہے اعمال اپنے ہیں جو مال خیرات کردیا جاوے وہ اعمال بن گیا اور جو جمع کرکے چھوڑ گیا وہ نرا مال رہا اور جس مال کی زکوۃ نہ دی وہ اپنے لیے وبال وارثوں کے لیے مال ہوا۔خیال رہے کہ مال سے صدقات و خیرات کرتے رہنا پھر اﷲ و رسول کی رضا کے لیے وارثوں کو غنی کرنے کے لیے مال چھوڑنا یہ بھی عبادت ہے۔
Flag Counter