مرآۃ المناجیح شرح مشکاۃ المصابیح جلد ہفتم |
روایت ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ میت کے ساتھ تین چیزیں جاتی ہیں ۱؎ دو۲ تو لوٹ آتی ہیں اور ایک اس کے ساتھ رہ جاتی ہے اس کے ساتھ اس کے گھر والے ہیں اس کا مال اس کے اعمال جاتے ہیں۲؎ تو اس کے گھر والے اور مال لوٹ جاتے ہیں اور اس کے عمل ساتھ رہ جاتے ہیں ۳؎ (مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ یعنی بعد مرے قبر تک تین چیزیں ساتھ جاتی ہیں: دو بے وفا جو مردے کو چھوڑ کر لوٹ آتی ہیں ایک وفادار جو ساتھ رہتی ہے۔ ۲؎ گھر والوں سے مراد بال بچے،عزیز و اقارب،دوست آشنا جو دفن و نماز میں شرکت کرنے جاتے ہیں۔مال سے مراد اس کے غلام باندیاں ہیں۔اعمال سے مراد سارے اچھے برے عمل ہیں جو میت نے اپنی زندگی میں کیے۔اعمال کے ساتھ جانے سے مراد ا ن کا میت کے ساتھ تعلق ہے جو مرے بعد قائم رہتا ہے لہذا حدیث شریف واضح ہے۔ ۳؎ نیک اعمال جو قبول ہوگئے ہمیشہ اس کے ساتھ رہتے ہیں برے اعمال شفاعت بخشش یا سزا بھگتنے تک چمٹے رہتے ہیں،ان چیزوں کے بعد پیچھا چھوڑتے ہیں۔جس پر مولٰی رحم کرے حضور جسے سنبھال لیں اس کا بیڑا پار ہے۔قبر اعمال کا صندوق ہے یا دوزخ کی بھٹی ہے یا جنت کی کیاری اس لیے بزرگوں کی قبر کو روضہ کہتے ہیں یعنی جنت کا باغ۔