Brailvi Books

مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد ششم
3 - 975
حدیث نمبر 3
روایت ہے حضرت اسماء بنت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے کہ وہ مکہ معظمہ میں عبداللہ ابن زبیر کی حاملہ ہوئیں فرماتی ہیں کہ قبا میں میرے ہاں ولادت ہوئی ۱؎ پھر میں انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لائی اور حضور کی گود میں رکھا آپ نے چھوہارا منگایا اسے چبایا پھر ان کے منہ میں تھوک دیا پھر ان کی تحنیک کی۲؎ پھر ان کے لیے برکت کی دعا مانگی اور یہ اسلام میں پہلا بچہ تھا جو بچہ پیدا ہوا ۳؎(مسلم،بخاری)
شرح
۱؎ حضرت اسماء جناب صدیق اکبر کی صاحبزادی اور ام المؤمنین عائشہ صدیقہ کی بہن ہیں،حضرت زبیر ابن عوام کے نکاح میں تھیں،عبداللہ بن زبیر جو مشہور صحابی ہیں ان کی والدہ ماجدہ ہی فرماتی ہیں کہ میں عبداللہ بن زبیر کی حاملہ تو ہوچکی تھی قبل ہجرت مگر ان کی ولادت بعد ہجرت مقام قباء میں ہوئی،قباء ایک بستی تھی مدینہ منورہ سے متصل اب وہاں مسجد قباء تو ہے مگر وہ محلہ آباد نہیں،عبد اللہ ابن زبیر اسلام میں پہلے وہ بچہ ہیں جو مہاجرین کے گھر پیدا ہوئے۔

۲؎ یعنی اولًا لعاب دہن سے مخلوط چھوہارا ان کے منہ میں ڈالا پھر اسے ان کے تالو سے مل دیا لہذا عبارات میں تکرار نہیں۔

۳؎ یعنی مہاجر گھرانوں میں پہلے آپ پیدا ہوئے ورنہ ان سے پہلے انصار کے گھر نعمان ابن بشیر پیدا ہوئے، مدینہ میں مشہور ہوگیا تھا کہ یہود مدینہ نے مسلمان مہاجروں پر جادو کردیا ہے کسی مہاجر کے اولاد نہ ہوگی،آپ کی پیدائش سے مسلمانوں کو بہت ہی خوشی ہوئی کہ لوگوں کا یہ خیال باطل ہوگیا۔۱۲
Flag Counter