۱؎ یعنی دنیا میں مردوں کے لیے عورتیں بڑے فتنہ کا باعث ہیں کہ عورت کے سبب آپس کی عداوت،لڑائی جھگڑے بلکہ خونریزی بہت ہوگی،عورت ہی حب دنیا کا ذریعہ ہے اور حب دنیا تمام گناہوں کی جڑ ہے۔مِنْ بَعْدِیْ فرمانے میں اس طرف اشارہ ہے کہ حضور کے زمانہ میں عورتوں کے فتنہ کا ظہور صحابہ کرام پر نہ ہوا کہ وہ حضرات نور مصطفوی سے بہت منور تھے بعد میں اس کا ظہورہوا آج بھی عورتوں کی وجہ سے فسادوقتل وخون بہت ہورہے ہیں۔علماء فرماتے ہیں کہ زمین میں پہلا قتل عورت کی وجہ سے ہوا کہ قابیل نے اپنے بھائی ہابیل کو اقلیما عورت کی وجہ سے مارا۔شعر
جھگڑے کی بنیادیں تین زن ہے زر ہے اور زمین
عورتوں کے فتنے سے بچنے کا واحد ذریعہ شریعت اسلامیہ کی مضبوطی سے پیروی ہے ۔