۱؎ کرب سے مراد وہ سخت تکلیف یا رنج و غم ہے جو دل کو گھیرے۔حلیم کے معنے ہیں عذاب میں جلدی نہ فرمانے والا بلکہ اپنے مجرم کو باز آجانے پربخش دینے والا اور اس کا غم وغیرہ دور کردینے والا یعنی یہ تکلیف ہماری کسی خطا کی وجہ سے ہے،رب تعالٰی حلیم ہے معافی دے گا اور اسے دور فرمادے گا۔
۲؎ کریم یا تو رب کی صفت ہے اور مرفوع ہے یا عرش کی صفت ہے اور مجرور۔خیال رہے کہ یہاں صرف رب تعالٰی کی حمد ہے دعا کا لفظ ایک بھی نہیں مگر چونکہ کریم کی حمد بھی دعا ہے،نیز ذکر اﷲ سے بلائیں ٹلتی ہیں اس کے لیے اس کا نام دعائے کرب ہے اور اسی کا نام دفع کرب ہے۔(لمعات،نووی)یا یہاں زبان پر حمد ہے دل میں سو ال۔(مرقات)