مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد سوم |
روایت ہے حضرت علی سے کہ حضرت عباس نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے زکوۃ فرض ہونے سے پہلے ادا کردینے کے متعلق پوچھا تو حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس کی اجازت دی ۱؎ (ابوداؤد،ترمذی،ابن ماجہ اور دارمی)
شرح
۱؎ یعنی اگر کسی کے پاس بقدر نصاب مال آگیا تو سال گزرنے سے پہلے اس کی زکوۃ دے سکتے ہیں کیونکہ سال گزرنا زکوۃ کے لیے شرط وجوب ہے اس کا سبب مال ہے،اسی طرح فطرہ کہ عید سے پہلے ادا کیا جاسکتا ہے،نماز کے لیے وقت وجوب کا سبب ہے اس لیے وہ وقت سے پہلے نہیں ہوسکتی۔امام مالک کے ہاں زکوۃ بھی سال گزرنے سے پہلے نہیں دے سکتے،یہ حدیث امام ابوحنیفہ اور جمہور علماء کی دلیل ہے۔