عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کی مرضی کے مطابق اگر زَبان کو چلایا جائے تو جنَّت میں گھر تیّار ہوجائیگا۔ اس زَبان سے ہم تلاوتِ قرآن پاک کریں ، ذکرُ اللہ عزوجل کریں، دُرُود وسلام کا وِرد کریں، خوب خوب نیکی کی دعوت دیں تو اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمارے وار ے ہی نیارے ہوجائیں گے۔ مُکا شَفَۃُ الْقُلُوب میں ہے : حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام نے بار گاہِ خداوندی عزوجل میں عرض کی:اے ربِّ کریم عزوجل! جواپنے بھائی کو بلائے اور اسے نیکی کا حکم کرے اور برائی سے روکے اُس شخص کا بدلہ کیا ہوگا؟فرمایا:''میں اس کے ہر کلمے کے بدلے ایک سال کی عبادت کا ثواب لکھتا ہوں اوراسے جہنَّم کی سزادینے میں مجھے حیا آتی ہے۔''