Brailvi Books

میٹھےبول
42 - 48
سیِّدُنا فُضیل بن عیاض رحمۃ ا للہ تعالیٰ علیہ اورسُفیان ثوری علیہ رحمۃ اللہ القوی کی ملاقات ہوئی۔انہوں نے آپس میں گفتگو کی اور پھر دونوں روئے پھر سیِّدُنا سفیان ثوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا: اے ابو علی(یہ حضرتِ سیِّدُنا فُضیل کی کنیت ہے) ''میں آج کی اس صحبت سے بَہُت ثواب کی اُمّید رکھتا ہوں۔'' سیِّدُنافُضیل بن عیاض رحمۃ ا للہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:'' میں آج کی اس صحبت سے بَہُت خوفزدہ ہوں ۔'' سیِّدُنا سُفیان ثوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے پوچھا: کیوں ؟ سیِّدُنا فضیل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے جواب دیا: کیا ہم دو نوں اپنی گفتگو کو آراستہ نہیں کررہے تھے؟ کیا ہم تکلُّف میں مبتَلا نہیں تھے؟ سیِّدُنا سُفیان ثوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ یہ سُن کر رو پڑے۔
 (مِنْھاجُ الْعابِدِین ص۴۴ )
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مقام غور ہے۔ان نیک بندوں کی ملاقات رضائے الٰہی عزوجل کیلئے اور ان کی بات چیت خالص اسلامی ہوا کرتی تھی ۔ مگر ان کا خوفِ خدا عزوجل ملاحَظہ فرمایئے!دونوں اولیائے کرام رَحِمَہُما اللہُ  السّلام اس ڈر سے رو ر ہے ہیں کہ ہماری گفتگو میں کہیں اللہُ   عَزَّوَجَلَّ کی نافرمانی تو نہیں ہوگئی۔
Flag Counter