Brailvi Books

میٹھےبول
43 - 48
کہیں ہم فُضُول یا بِلا وجہ خوبصورت جملے تو نہیں بول گئے!اِس سے وہ لوگ درس حاصِل کریں جو اپنی معلومات کالَوہا منوانے کیلئے بطور ریا کاری اُردو میں بات کرتے وقت عَرَبی، فارسی اور انگلش کے مشکِل لفظوں،مُحاوَروں اورمُقَفّٰی جملوں کا بکثرت استِعمال کرتے ہیں۔ 

    خاتَمُ الْمُرْسَلین، رَحمَۃٌ لّلْعٰلمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے:جو شخص اس مقصد کے لئے بات کا ہَیرپَھیر سیکھے کہ اس کے ذَرِیعے مَردوں یا لوگو ں کے دل پھانس لے ۔تواللہ تبارک وتعالیٰ برو ز قیامت نہ اس کے فر ض قبول فرمائے نہ نفل۔''
 (سُنَنُ اَ بِی دَاو،د ج۴ ص۳۹۱حدیث ۵۰۰۶داراحیاء التراث العربی بیروت)
    مُحَقِّق عَلَی الِاْطلاق ، خاتِمُ المُحَدِّثِین ، حضرتِ علامہ شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّث دِہلوی علیہ ر حمۃ اللہِ القوی اِس حدیثِ پاک کے تحت فر ما تے ہیں : صَرْفُ الْکَلَامِ (یعنی باتوں میں ہَیرپَھیر ) سے مُراد یہ ہے کہ تحسینِ کلام میں (یعنی کلام میں حُسن پیدا کرنے کیلئے) جھوٹ ،کِذ ب بیانی بطور ریا کاری کی جائے
Flag Counter