کا تجرِبہ ہے اس لئے مُخاطَب کے '' ہیں ہوں''کہنے پر اپنی بات دُہرانے کے بجائے اکثر خاموشی اختیار کرلیتا ہے اور عُمُوماً نتیجۃً یہی بات سامنے آتی ہے کہ مُخاطَب (یعنی جس سے بات کی ہے وہ) سمجھ چُکا تھا! فُضُول عادتیں نکالنے کیلئے خوب جِدّو جُہد کرنی پڑیگی ،صِرف ایک آدھ بیان سُن کر یا( تحریر پڑھتے ہی) اس طرح کی عادت نکل جائے اِس کی اُمّید نہ ہونے کے برابر ہے۔ آپ خوب غور وفِکر کیجئے اور اپنے آپ کو ذِہنی طور پر تیّار فرمایئے کہ کسی کی بات سُن کر ایک دم سے''ہیں؟'' کیا؟'' وغیرہ نہیں کہا کروں گا پھر بھی بُھول ہو جائے تو اپنا اِحتِساب کیجئے۔