Brailvi Books

میٹھےبول
40 - 48
فرمانِ عبرت نشان ہے: ''جو اللہ عَزَّوَجَلَّ اور آخِرت پر ایمان رکھتا ہو اُسے چاہئے کہ بھلائی کی بات کرے یا خاموش رہے۔''
     (صَحِیحُ البُخارِیّ ج۴ ص۱۰۵حدیث ۶۰۱۸ دارالکتب العلمیۃ بیروت)
نرالے فُضول گو
     بعض لوگ خود تو فُضُول گوہوتے ہی ہیں دُوسرو ں کو بھی دومرتبہ بولنے پر مجبور کرتے ہیں ! غورفرمالیجئے کہ نادانِستہ طو رپر یہ غَلَطی کہیں آپ سے بھی تو سر زد نہیں ہو جاتی!دو مرتبہ بولنے پر مجبور کرنے کی صورت یہ ہے:مَثَلاً زَید کچھ بات کہتا ہے تو بکر سمجھ لینے کے باوُجُودچَونکنے کے اندازمیں سُوالیہ انداز میں سر اُوپر اٹھا کر اشارہ کرتا ہے اور اکثر منہ سے سُوالیہ انداز ہی میں نکلتا ہے ''ہوں''؟ جی؟ (ہیں؟ کیا؟ ) اِس طرح ''جی؟'' یا ''ہیں؟''اس کے جواب میں زَید کو اپنی بات خواہ مخواہ دُہرانی پڑتی ہے۔سگِ مدینہ عُفِیَ عَنْہُ کو چُونکہ بعض لوگوں کی اِس عادت
Flag Counter