Brailvi Books

میٹھےبول
39 - 48
بَہرحال جتنے الفاظ میں مقصود حاصِل ہو جاتا ہے اُس سے اگر ایک لَفظ بھی زائِد بولا گیا تو وہ فُضُول ہے۔ ہاں وہ کلام جو کہ جائز حق ہے مگر بے فائدہ ہے اُس کا'' ایک لفظ'' بولنا بھی فُضُول ہی ٹھہرے گا اوراگر وہ بات ناجائز ہے تو اس کا''ایک لفظ '' بولنا بھی ناجائز و گناہ قرار پائیگا۔
جو اللہ و آخرت پر ایمان رکھتا ہو
    یہ تفصیل سُن کر ہو سکتا ہے کہ ذہن میں آئے کہ فُضُول بات سے بچنا بے حد دُشوار ہے۔ ہمّت مت ہاریئے، کوشِش جاری رکھئے زبان کا قفلِ مدینہ لگانے(یعنی خاموشی) لگانے کی عادت بنانے کیلئے ممکنہ صورت میں کچھ نہ کچھ اشارے سے یا لکھ کر بات کرنے کی ترکیب بنایئے کہ نیّت صاف منزل آسان۔ مَقولہ ہے:
اَلسَّعْیُ مِنّیْ وَالاْتْمَامُ مِنَ اللہ
یعنی کوشش کرنا میرا کام اور پورا کرنے والا اللہ عزوجل ہے۔خاموشی کی عادت بنانے کیلئے بخاری شریف کی حدیثِ پاک کو حِفظ کر لیجئے اِن شاءَ اللہ عزوجل کافی سَہولت رہے گی۔وہ حدیثِ مبارکہ یہ ہے :مدینے کے سلطان ،سرکارِ دو جہان،رحمتِ عالمیان صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کا
Flag Counter