میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بعض اوقات لوگ ایسے سُوالات کر دیتے ہیں کہ جواب دینے میں بے احتیاطی اور مُرُوَّت کی وجہ سے آدمی کے منہ سے جھوٹ نکل سکتا ہے اگر چِہ سوال کرنے والا گنہگار نہیں تاہم مسلمانوں کو گناہوں سے بچانے کیلئے بِلاضَرورت اِس طرح کے سُوالات سے اِجتناب (یعنی پرہیز) کرنا مناسب ہے۔ سُوالات کی 14مثالیں حاضِر ہیں: (1) ہمارا گھر ڈھونڈنے میں کوئی پریشانی تو نہیں ہوئی؟(2)ہمارے گھر کا کھانا پسند آیا ؟ (3)میرے ہاتھ کی چائے کیسی تھی؟ (4)ہمارا گھر آپ کو اچّھا لگا؟ (5) میرے لئے دُعا کرتے ہیں یا نہیں؟ (6)میں نے ابھی جو بیان کیا آپ کو کیسا لگا ؟(7) میں نے جو نعت شریف پڑھی تھی اس میں آپ کو میر ی آواز کیسی لگی ؟