دین رَحِمَہُمُ اللہُ المبین کے اپنے آپ کو زخمی وغیرہ کر دینے کے واقِعات میں یہ تاویل لی جائے گی کہ انہوں نے بے خودی کے عالم میں ایسا کیاکہ ؎ ''ہوش میں جو نہ ہو وہ کیا نہ کرے'' بَہرحال یہ اُنہیں کا حصّہ تھا ۔ کاش ! ہم صِرف اتناہی کریں کہ فُضُول بات منہ سے نکل جانے کی صورت میں بطورِ کَفّارہ 12 بار اللہ اللہ کہہ لیا کریں یا ایک باردُرُود شریف ہی پڑھ لیں۔اس طرح کرنے سے ہو سکتا ہے کہ شیطٰن ہمیں اس خوف سے فُضول باتیں کرنے پر نہ اُبھارے کہ یہ لوگ کہیں ذکر و دُرُود کا وِرد کرکے مجھے پریشانی میں نہ ڈالدیں!جی ہاں!مِنھاج العِابِدین میں منقول ہے:شیطٰن کیلئے ذکر ُاللہ عزوجل اتنا تکلیف دِہ ہے جیسے کہ انسان کے پہلو میں آکِلَہ ۔''