میٹھےبول |
''حضرتِ سیِّدُنا حاتِم اَصم علیہ رَحمَۃُ اللہِ الاکرم کی زَبانِ پاک سے ایک مرتبہ ایک فُضول بات نکل گئی، آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نےپشيمان ہو کر(بے خودی کے عالَم میں) زَبان کو دانتوں تلے اِس زور سے دبایا کہ خون نکل آیا! اور اس ایک بے کار جُملے کے کَفّارے میں بیس برس تک (بِلاضَرورت) کسی سے گفتگو نہیں کی!
(اسرار الاولیاء ص۳۳ مُلَخَّصاً شبیر برادرز مرکز الاولیاء لاہور)
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔
اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
مُنہ سے فُضُول بات نکل جائے تو کیا کرے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے!حضرتِ سیِّدُنا حاتِم اَصَم علیہ رَحمَۃُ اللہِ الاکرم نے فُضول بات کے صُدُور کے سبب صدمے سے چور ہو کر اپنی زَبان ہی کُچَل ڈالی !یہاں یہ مسئلہ ذِہن نشین فرمالیجئے کہ ہوش و حواس میں رہتے ہوئے اپنے آپ کو اَذِیَّت دینے کی شریعت میں اجازت نہیں لہٰذا بُزُرگانِ