طَلَاق طَلَاق طَلَاق کہہ دے توطلاقِ مُغَلَّظہ واقِع ہوجاتی ہے، اِسی زَبان سے اگر کسی کوبُرا بھلا کہا اوراُس کوطَیش(یعنی غصّہ) آگیا تو بعض اوقات قتل وغارَ تگری تک نوبت پَہنچ جاتی ہے۔ اِسی زَبان سے کسی مسلمان کوبِلااجازت شَرعی ڈانٹ دیا اور اُس کی دل آزاری کر دی تویقینا اس میں گنہگاری اور جہنَّم کی حقداری ہے۔ '' طبرانی شریف '' کی روایت میں ہے ،سرکارِ مدینہ صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کافرمانِ عبرت نشان ہے: '' جس نے ( بِلاوجہِ شرعی) کسی مسلمان کو اِیذادی اُس نے مجھے اِیذادی اور جس نے مجھے اِیذادی اُس نےاللہ عَزَّوَجَلَّ کو ایذا دی۔