Brailvi Books

میٹھےبول
17 - 48
کھچڑے کو حلیم کہنا
    میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّوَجَلَّ کاایک صِفاتی نام حَلِیم عَزَّوَجَلَّ بھی ہے لہٰذا کھانے کی چیز کوحَلیم کہنا اگر چِہ جائز ہے مگرمجھے( سگِ مدینہ عفی عنہ کو )اچّھا نہیں لگتا۔ اِس غذا کو اُردو میں کِھچڑا بھی کہتے ہیں لہٰذا حتَّی الوسع میں یہی لفظ استعمال کرتا ہوں،تذکرۃُ الاولیاء میں ہے: حضرتِ سیِّدُنا بایزید بِسطامی قُدِّسَ سرُّہُ السّامی نے ایک بار سُرخ رنگ کا سیب ہاتھ میں لے کر فرمایا: '' یہ بَہُت لطیف ہے۔'' غیب سے آواز آئی:'' ہمارا نام سیب کیلئے استِعمال کرتے ہوئے حیا نہیں آئی!'' اللہ عَزَّوَجَلَّ نے چالیس دن کیلئے اپنی یاد آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے قلب سے نکالدی۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بھی قسم کھائی کہ اب کبھی (اپنے وطن ) بِسطام (شہر کا نام)کا پھل نہیں کھاؤں گا۔(تذکرۃ الاولیاء ص۱۳۴) دیکھا آپ نے! ''لَطِیف '' کا ایک لفظی معنیٰ '' عُمدہ''بھی ہے مگر چُونکہ ''لَطِیف '' اللہ عَزَّوَجَلَّ کاصِفاتی نام ہے اس لئے سیِّدُنا بایزید بِسطامی قُدِّسَ سرُّہُ السّامی کو تَنبِیہ کی گئی۔
Flag Counter