دَرَخت لگا رہا ہوں
ہمارے میٹھے میٹھے آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو زَبان کاکتنا پیارا استعمال بتا یا آپ بھی سنئے اور جھومئے چُنانچِہ ''ابنِ ماجہ '' کی روایت میں ہے، (ایک بار) مدینے کے تا جدار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کہیں تشریف لے جارہے تھے حضرت سیِّدُنا ابوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کومُلاحَظہ فرمایا کہ ایک پودا لگا رہے ہیں۔ اِستِفسار فرمایا: ''کیا کررہے ہو؟'' عرض کی: درخت لگا رہا ہوں۔ فرمایا: ''میں بہترین درخت لگا نے کا طریقہ بتا دوں!
سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ وَاللہُ اَکْبَر
پڑھنے سے ہر کلمہ کے عوض (عِ۔ وَض ۔یعنی بدلے) جنَّت میں ایک دَرخت لگ جاتا ہے۔
(سُنَن ابن ماجہ ج۴ ص۲۵۲ حدیث ۳۸۰۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِس حدیثِ پاک میں چارکلمے ارشاد فرمائے گئے ہیں:
(1) سُبْحٰنَ اللہ (2) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ (3)لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللہُ