حاضر ہوکر آپ کا وسیلہ پیش کرتاہوں ۔اللہ تعالیٰ میری مشکل کو آسان کر کے مجھے میری مراد عطا فرمادیتاہے ۔ (تاریخ بغداد، ج ۱ ص ۱۳۳)جبکہ کروڑوں شافِعِیوں کے پیشوا حضرتِ سیِّدُنا امامِ شافِعی رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں : مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے ، دورَکَعْت نَماز ادا کرکے امامِ اعظم ابو حنیفہ رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کے مزارِ پُر انوار پر جاکر دعا مانگتا ہوں ،اللہ عَزَّ وَجَلَّ میری حاجت پوری کردیتا ہے۔(الخیرات الحِسان ص ۲۳۰ ،مدینہ پبلشنگ کراچی) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ امین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
مدنی پھول
(ولیُّ اللہ کے مزار شریف یا)کسی بھی مسلمان کی قَبْر کی زیارت کو جانا چاہے تو مُستَحَب یہ ہے کہ پہلے اپنے مکان پر (غیر مکروہ وقت میں ) دو رَکْعَت نَفْل پڑھے، ہر رَکْعَت میں سُورَۃُ الْفَاتِحَۃِ کے بعد ایک بار اٰیَۃُ الْکُرْسِیاور تین بار سُورَۃُ الْاِخْلَاصپڑھے اور اس نَماز کا ثواب صاحبِ قَبْرکو پہنچائے، اللہ تعالٰی اُس فوت شدہ بندے کی قَبْر میں نور پیدا کرے گا اور اِس(ثوا ب پہنچانے والے) شخص کو بَہُت زیادہ ثواب عطا فرمائے گا۔(فتاوی عالمگیری ج۵ص۳۵۰ دارالفکربیروت)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد