Brailvi Books

مزارات اولیاء کی حکایات
5 - 48
فرمائی اور اُس نومولود(یعنی پیداہونے والے چھوٹے بچے) کے غریب باپ کی دستگیری (دَسْتْ۔گِیری) اور مالی اِمداد کی۔مذکورہ حکایت میں راہِ خدا میں خَرْچ کرنے کی بھی ترغیب ہے اوراس کی بڑی فضیلت ہے!چنانچہ حضورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:’’ جواللہ عَزَّ وَجَلَّ  کی راہ میں کچھ خرچ کرے اس کے لئے سات سوگُنا ثواب لکھا جاتا ہے ۔‘‘ (ترمذی ،کتا ب فضائل الجہاد،الحدیث ۱۶۳۱،ج۳ ،ص ۲۳۳)پیارے اسلامی بھائیو! ضروری نہیں کہ بہت سا رامال پاس ہوتو ہی خرچ کیا جائے بلکہ اِخلاص کے ساتھ ایک روپیہ خَرْچ کرکے بھی ثواب کمایا جاسکتا ہے ۔راہِ خدا میں خرچ کرنے کی بہت سی صورتیں ہیں مثلاً:کسی بھوکے کو کھانا کھلادینا، غریب بیمار کو دوائی دِلا دینا، پانی کی سبیل بنوا دینا، دینی کُتُب کی لائبریری بنوادینا، لنگرِ رسائل (یعنی دینی کتب تقسیم ) کرنااورجامعات ومساجد کی مالی خدمت کرناوغیرھا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 				صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
مزاراتِ اولیاء کی حاضری باعثِ برکت ہے
	اولیاءے کرام  رَحِمَہُمُ اللہُ المبینکے مزار اتِ طیِّبات پر حاضِری دینے اور اُن سے فیض لینے کا بُزُرگوں کا معمول رہا ہے، چنانچہ اپنے زمانے میں حَنابِلہ (یعنی فقہ حنبلی کے پیروکاروں )کے شیخ امام خلّال رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ   فرماتے ہیں :  مجھے جب بھی کوئی معاملہ درپیش ہوتاہے ،میں امام موسیٰ کاظم بن جعفر صادق (رضی اللہ تعالٰی عنہما  )کے مزار پر