Brailvi Books

مزارات اولیاء کی حکایات
15 - 48
معروف کر خی رحمۃُ اللہ تعالٰی علیہ کے مزار پر حاضر ہوکر اللہ تعالیٰ سے دعا مانگے ، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس کی دُعا ضرور قبول ہوگی۔  (بحر الدموع ص۴۰ملخصاً)اللہ     عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔  امین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! 				صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
ایصالِ ثواب کی اہمیت
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مذکورہ بالا حکایت سے بزرگانِ دین اور اولیاءے کرام رَحِمَہُمُ اللہُ السّلام کو ایصالِ ثواب کرنے کی اہمیت بھی معلوم ہوئی ، لہٰذا جب بھی کسی مزار شریف پر حاضری دینے کا شرف حاصل ہو تو صاحبِ مزار کو ضرور ایصالِ ثواب کیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ہمیں اس کی بڑی برکتیں ملیں گی۔
(۶)  نورانی طباق
	حضرت سیِّدُناامام ابوالقاسم عبدالکریم بن ہَوَازِنقُشَیْرِیعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِینقل فرماتے ہیں کہ ایک بزرگ کا بیان ہے : میں حضرت رابعہ بصریہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَـــیْہَا کے حق میں دعا کیا کرتا تھا ایک دفعہ میں نے انہیں خواب میں دیکھا، فرما رہی تھیں :’’تمہارے تحائف(یعنی دعائیں اورایصالِ ثواب) نور کے طباقوں میں ہمارے پاس آتے ہیں جو نورکے رومالوں سے ڈھانپے ہوتے ہیں ۔‘‘
(الرسالۃ القشیریۃ، باب رؤیا القوم، ص۴۲۴)