Brailvi Books

مقصدِ حیات
8 - 56
تمہیں)آخِرت میں جزا کیلئے اُٹھنا نہیں بلکہ تمہیں عِبادَت کیلئے پیدا کیا کہ تم پر عِبادَت لازِم کریں اور آخِرَت میں تم ہماری طرف لوٹ کر آؤ تو تمہیں تمہارے اَعْمال کی جَزا دیں۔ (1)
ہمارا مقصدِحَیات
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے ہمیں عبادت واطاعت کے ذریعے اپنی رضا حاصِل کرنے کے لیے زِنْدَگی کی اَنْمَول نعمت سے نوازا ہے، پس جس شخص کی زِنْدَگی میں بندگی نہ ہو بھلا وہ بھی بندہ ہے؟ کیونکہ بے بندگی رِضائے خداوندی کے حصول میں سوائے شرمندگی کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ چنانچہ موت وحَیات کی پیدائش کا سَبَب پارہ29سورۃُ الملک کی آیت نمبر 2 میں کچھ یوں بیان کیا گیا ہے:
الَّذِیۡ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوۃَ             ترجمۂ کنزالایمان:وہ جس نے موت
لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ                                                                                              اور زِنْدَگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہو
        عَمَلًا ؕ(پ۲۹، الملک:۲)                        تم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے۔
صدر الافاضل حضرتِ علامہ مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی عَلَیْہِ رَحمَۃُ 

(1)  خزائن العرفان، پ۱۸، المومنون، تحت الآیۃ ۱۱۵