آپ کوئی عمل شروع کر دیں گے تو وہ آپ کیلئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّآسان ہو جائے گا۔ غالباًآپ کو تَجْرِبَہ ہو گا کہ سَخت سَرْدِی کے وَقْت وُضُو کیلئے بیٹھتے ہیں تو سَرْدِی سے دانت بجتے ہیں پھر ہمت کر کے جب وُضُو شروع کر دیتے ہیں تو ابتداءً ٹھنڈک زیادہ محسوس ہوتی ہے اور پھر بَتَدْرِیْج کم ہو جاتی ہے۔ ہر مشکل کام کا یہی اُصول ہے مثلاً کسی کو کوئی مُہلِک بیماری لگ جائے تو وہ بے چین ہو جاتا ہے پھر رفتہ رفتہ جب عادی ہو جاتا ہے تو قوّتِ برداشت بھی پیدا ہو جاتی ہے۔
لہٰذا فوراًسے پیشتر آپ مَدَنی انعامات کا رسالہ مکتبۃُ المدینہ کی کسی بھی شاخ سے ہدیۃً حاصل فرما لیجئے اور مدنی انعام نمبر 15: کیا آج آپ نے یکسوئی کے ساتھ کم از کم 12 منٹ فکر مدینہ (یعنی اپنے اعمال کا محاسبہ) کرتے ہوئے جن جن مَدَنی انعامات پر عمل ہوا رسالہ میں ان کی خانہ پُری فرمائی؟ کے مطابق عمل شروع کر دیجئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ بَتَدْرِیْج عمل میں اضافے کے ساتھ دل میں گناہوں سے نفرت محسوس فرمائیں گے۔ چنانچہ مروی ہے کہ آخرت کے معاملے میں گھڑی بھر کے لئے غور و فکر کرنا 60 سال کی عبادت سے بہتر ہے۔(1)
(1) الجامع الصغیر، حرف الفاء، ص۳۶۵، حدیث:۵۸۹۷