Brailvi Books

مقصدِ حیات
46 - 56
اپنے نفس کامحاسبہ کرو
امیر المومنین حضرت سَیِّدُنا عمر فاروق اعظم رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ قِیامَت کا حِساب ہونے سے پہلے اپنے نفس کا مُحاسَبہ کر لو اور اعمال کا وَزْن ہونے سے پہلے ان کو تول لو اور بڑی پیشی کے لیے تیاری کر لو۔(1)
وَقْت کا ضِیاع اور اس کی تلافی کی چند صورتیں
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر آپ اپنے ضائع ہو جانے والے اوقات پر نادم ہیں اور چاہتے ہیں کہ کسی طرح ان اوقات کی تلافی ہو جائے اور بروزِ قِیامَت بارگاہِ خداوندی میں شرمسار نہ ہونا پڑے تو اپنے موجودہ وقت کی قدر کیجئے کیونکہ وقت کی تلافی(Reparation of time)کے متعلق عموماً لوگ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حالت و کیفیت (Circumstances) میں جو کام کرنا ان کے ذِمّہ لازم ہے وہ اسے بجالانے کے قابل نہیں اور یوں یہ تمنا کرنے لگتے ہیں کہ اے کاش!وہ اس سے بہتر حالت و کیفیت میں ہوتے تو ضرور یہ کام کر گزرتے۔ پس اسی تمنا و خواہش میں اُس وقت جو کام کرنا اُن پر لازِم ہوتا ہے وہ نہیں کر پاتے اور بعض اوقات جب ایک وقت میں کوئی کام نہیں کر پاتے تو اس کی تلافی کے لیے کسی 

(1)   منہاج القاصدین، باب فی المحاسبہ و المراقبہ، المقام الاول المشارطہ، ص ۳۷۶