میں استعمال کیا یا بدی میں یا یوں ہی غفلت میں گزار دیا۔لہٰذا جو وَقْت ہمارے ہاتھ میں ہے اس سے استفادہ (Utilize)کیجئے اور یاد رکھئے کہ پورے دن میں ڈبل بارہ گھنٹوں کا وَقْت امیر،غریب، ڈاکٹر،مریض، چھوٹے، بڑے ،مرد و عورت سب کو یکساں ملتا ہے، لہٰذا قیامت کے حساب اور حسرت سے پہلے پہلے دنیا ہی میں اپنی زِنْدَگی کے انمول لمحات کی قدر کیجئے اور زِنْدَگی کو گناہوں کی خرافات سے بچاتے ہوئے عبادات اور ضروری معاملات کے درمیان جَدْوَلْ (Timetable) بنا کر اس طرح تقسیم کیجئے کہ فُضُولیات کے لئے وَقْت ہی نہ بچے۔
آج عمل کا دن ہے
حضرت سَیِّدُنا جابررضی اللّٰہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب، دانائے غیوب صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:
فَاِنَّكُمُ الْيَوْمَ فِی دَارِ الْعَمَلِ وَ لَا حِسَابَ
وَ اَنْتُم غَدًا فِیْ دَارِ الْحِسَابِ وَ لَا عَمَلَ
یعنی آج تم دارُ العمل (عمل کرنے کی جگہ) میں ہوجہاں حساب نہیں اور کل تم دارُ الحساب میں ہو گے جہاں عمل نہیں۔ (1)
(1) شعب الايمان ، باب فی الزھد و قصر الامل، ۷/ ۳۷۰، حدیث: ۱۰۶۱۶