Brailvi Books

مقصدِ حیات
43 - 56
ہو گیا تو نہ یہ کاروبارِ حیات چل پائے گا او ر نہ منافع کے حُصُول (یعنی ثوابِ آخرت کے حُصُول)کی کوئی اُمّید باقی رہے گی، یہ ایک نیا دن ہے جس میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے مجھے (اپنی رِضا کے حُصُول کے لیے)مزید مہلت عطا فرمائی ہے اور میری موت کو مُؤخر فرما کر مجھ پر اِحسان فرمایا ہے، اگر وہ مجھے دُنیا سے اُٹھا لیتا تو میں تمنا کرتا :اے کاش!مجھے دوبارہ دنیا میں بھیجا جائے تا کہ میں کوئی نیک عمل کر لوں۔ لہٰذا اے نفس!یہی سمجھ کہ تو فوت ہو چکا تھا اور اب تجھے واپس بھیجا گیا ہے، اس دن کو ضائع کرنے سے بچنا اور یہ بھی جان لے کہ دِن رات میں 24 گھنٹے ہیں اور بندے کے لیے ہر روز چوبیس الماریاں قطار در قطار رکھی جاتی ہیں(یعنی ہر گھنٹے کے مقابل ایک الماری)، قیامت کے دن جب ان میں سے ایک الماری کو کھولا جائے گا اور بندہ اُس گھنٹے میں اپنی کی گئی نیکیوں کے سبب دیکھے گا کہ یہ الماری نیکیوں کے نور سے بھری ہوئی ہے تو اس کو اتنی خوشی ہو گی کہ اگر وہ دوزخیوں پر تقسیم کر دی جائے تو حیرانی کی وجہ سے ان کو آگ کی تکلیف کا احساس نہ رہے گا اور پھر جب دوسری الماری کھولی جائے گی تو اس کی بدبو سے دماغ پھٹنے لگے گا اور ہر طرف اندھیرا چھا جائے گا کیونکہ یہ الماری اس گھنٹے کے مقابل ہو گی جس میں بندہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی نافرمانی میں مبتلا رہا ہو گا۔ اس لمحہ بندے کو اس قدر گھبراہٹ اور ذِلّت محسوس ہو