Brailvi Books

مقصدِ حیات
40 - 56
؟ زِنْدَگی وَفاکرے گی یا نہیں؟جیسا کہ اعلیٰ حضرت، امام اہلسنت عَلَیْہِ رَحمَۃُ رَبِّ الْعِزَّت فتاویٰ رضویہ شریف میں فرماتے ہیں کہ سیّد نا امام ابن الامام کریم ابن الکرام حضرت امام محمد باقر عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْغَافِر نے ایک قُبائے نفیس بنوائی، طَہارَت خَانے میں تشریف لے گئے، وہاں خیال آیا کہ اسے راہِ خُدا میں دیجئے، فوراً خادِم کو آواز دی’’قریبِ دیوار حاضِر ہُوا،حضور نے قُبائے مُعَلّٰی اُتار کردی کہ فلاں محتاج کو دے آ۔ جب باہَر رونق افروز ہُوئے خادِم نے عرض کی:اس دَرجہ تعجیل کی وجہ کیا تھی؟ فرمایا :کیا معلوم تھا باہَر آتے آتے نِیَّت میں فرق آجاتا۔(1)
مومن کے دو خوف
تاجدارِ رِسالت، شہنشاہِ نَبوت صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے ایک خطبے میں ارشاد فرمایا کہ مومن دو خوفوں کے درمیان ہوتا ہے:ایک اس مدت پر جو گزر گئی اور وہ نہیں جانتا کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کے بارے میں کیا معاملہ فرمائے گا، دوسری وہ مدت جو باقی ہے اور وہ نہیں جانتا کہ اس کے بارے میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کیا فیصلہ فرمائے گا ۔پس انسان کو (1)اپنی ذات سے اپنی ذات کے لئے، (2)اپنی دُنیا سے اپنی آخرت کے لئے، (3)اپنی زِنْدَگی سے موت کے لئے اور (4)اپنی جوانی 

(1)    فتاویٰ رضویہ، ۱۰/ ۸۴