Brailvi Books

مقصدِ حیات
37 - 56
عَزَّ وَجَلَّ  اپنے جن بندوں سے خوش ہوکر انہیں اپنے سایۂ عرش میں جگہ عطا فرمائے گا ان میں وہ خوش قسمت لوگ بھی ہوں گے جنہوں نے اپنی جوانی برباد نہ کی ہو گی۔چنانچہ مروی ہے کہ قِیامَت کے دِن جن خوش نصیبوں کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اپنے عرش کے سائے میں  جگہ عطا فرمائے گا  ان میں وہ شخص بھی ہوگا  جس نے اپنی جوانی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی عبادت میں گزاری ہوگی۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے اپنے عرش کے نیچے جگہ دے گا ۔(1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! قِیامَت کے دِن جب زمین تانبے کی ہوگی اور سورج آگ برسا رہا ہوگا ایسے میں وہ شخص کس قدر  خوش نصیب ہوگا جسے اللہ عَزَّ وَجَلَّ اپنے عرش کے سائے میں جگہ عطا فرمائےگا۔آج اگر کسی کو جلتی دُھوپ میں درخت کا سایہ مل جائے تو وہ کس قدر سکون و اطمینان محسوس کرتا ہے اور اسے کتنی خوشی ہوتی ہے یہ ہر ذی شعور بخوبی سمجھ سکتا ہے۔ لہٰذا ہمیں اُس محشرکی تپتی دھوپ والے دن’’اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے عرش کا سایہ ‘‘ حاصل کرنے کے لئے وَقْت کی قدر و منزلت کو سمجھتے ہوئےاسے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی اطاعت و فرمانبرداری میں گزارنا ہوگا۔ 

(1)   بُخاری ،کتا ب الاذان، باب من جلس فی المسجد۔۔ الخ، ۱/ ۲۳۶، حدیث:۶۶۰ ملخصاً