Brailvi Books

مقصدِ حیات
36 - 56
ہمارے مالک نے دُنیاوی زِنْدَگی میں جس کام کے لیے پیدا فرمایا ہے اسے بجا لانے میں کوئی کوتاہی نہ کریں ورنہ مذکورہ خادِم کی طرح پچھتاوے کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا اور جب ہماری موت کا وقت آئے تو کہیں یہ نہ کہنے لگیں کہ اے کاش! ہمیں مزید کچھ مہلت مل جائے۔ جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
وَ اَنۡفِقُوۡا مِنۡ مَّا رَزَقْنٰکُمۡ مِّنۡ               ترجمۂ کنز الایمان:اور ہمارے دیئے میں 
 قَبْلِ اَنۡ یَّاۡتِیَ اَحَدَکُمُ الْمَوْتُ               سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کرو قبل اس 
 فَیَقُوۡلَ رَبِّ لَوْ لَاۤ اَخَّرْتَنِیۡۤ اِلٰۤی             کے کہ تم میں کسی کو موت آئے پھر کہنے
اَجَلٍ قَرِیۡبٍ ۙ فَاَصَّدَّقَ وَ اَکُنۡ             لگے اے میرے رب تو نے مجھے تھوڑی 
 مِّنَ الصّٰلِحِیۡنَ ﴿۱۰﴾ وَ لَنۡ یُّؤَخِّرَ            مدت تک کیوں مہلت نہ دی کہ میں 
اللہُ نَفْسًا اِذَا جَآءَ اَجَلُہَا ؕ                 صدقہ دیتا اور نیکوں میں ہوتا اور ہرگز 
 وَ اللہُ خَبِیۡرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوۡنَ ﴿۱۱﴾٪           اللہ کسی جان کو مہلت نہ 
                    (پ۲۸، المنافقون: ۱۰، ۱۱)       دے گا جب اس کا وعدہ آجائے اور اللہ کو تمہارے کاموں کی خبر ہے۔ 
جوانی میں عبادت کی فضیلت
قیامت کے روز جب ہر شے سورج کی تپش وگرمی سے بِلْبِلا رہی ہو گی تو اللہ