کہ مُعَاشَرے کی اِصلاح کی گفتگو تو ہر کوئی کرتا نظر آتا ہے، موجودہ حالات پر ساری دُنیا میں تبصرے ہوتے ہیں، مُذاکَرے (Debates) ، ٹاک شَوز(Talk Shows) اور کانفرنسز (Conferences)منعقد ہوتی ہیں، دانشوروں (Scholars) کو بُلا کر ان سے تقریریں کروائی جاتی ہیں،مگر یہ سب کے سب نقشے کو دُرُست کرنے کے لیے گھنٹوں تقریریں اور بحث ومباحثہ میں لگے رہتے ہیں اور نتیجہ کیا ہوتا ہے! وہی’’ڈھاک کے تین پات‘‘ یعنی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔ اتنے گھنٹے ’’نقشہ ‘‘دُرُسْت کرنے کی کوشِش کرنے سے بہتر تھا کہ چند مِنَٹُوں کے اندر اپنی شخصیت کو دُرُست کرنے پر توجُّہ دیتے تو یقیناً نقشہ خود ہی دُرُسْت ہوجاتا۔
اپنی اصلاح کے لیے کیا کرنا چاہئے؟
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اپنی اصلاح کے لیے ہمیں اپنے مقصد اور وَقْت کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا،خصوصاً جوانی کے پُر بَہَار اَیَّام میں جب اُمنگیں پُرجَوش ،عَزْم و حَوصِلہ جَواں اور اَعْضاء میں قُوت ہوتی ہے، وَقْت کی قدر کرتے ہوئے عبادت وریاضت کی عادت بنالیجئے،آج صِحَّت کی نِعْمَت حاصِل ہے اس سے فائدہ اٹھالیجئے کہ بڑھاپے میں ہمتیں جواب دے جاتی ہیں اور بسا اوقات آدمی بیکار ہوکر رہ جاتا ہے۔ چنانچہ،