Brailvi Books

مقصدِ حیات
28 - 56
ہو سکتےہیں بلکہ یہ تو نفع پانے والے ہیں نقصان اٹھانے والے نہیں کیونکہ ان کی زِنْدَگی کے انمول لمحات راہِ خدا میں گزرے۔(1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سورۂ عصر ہمیں پکار پکار کر کہہ رہی ہے کہ  ہم اپنی زِنْدَگی اور وَقْت کی اہمیت کوسمجھیں اور زِنْدَگی یوں گزاریں کہ ہمارے پاس ایمان ہو،عملِ صَالِح ہو، نیکی کی دعوت ہو اور نیکی کی دعوت کی راہ میں آنے والی مشقتوں اور تکلیفوں پر صبر بھی ہو تو یقیناً ہمارا شمار بھی ان لوگوں میں ہوگا جو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے فضل سے محروم نہیں ہوں گے۔
فردسے معاشرہ بنتا ہے
ہم معاشرے کے بگاڑ کی باتیں تو ضرور کرتے ہیں مگر کبھی اپنی یا اپنے مُعاشَرے کی اِصلاح کے لیے کوشش نہیں کرتے۔ لہٰذا ہم میں سے ہر ایک کو یہ ذِہْن بنا لینا چاہئے کہ ’’مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ۔‘‘ اگر ہم میں سے ہر ایک اس مَدَنی مقصد کے حصول کے لیے اپنے وَقْت کی اہمیت اور اپنے مقصدِحیات کوسمجھ کر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی اطاعت و 

(1)    ماخوذ از کنز الایمان و خزائن العرفان، پ۳۰، العصر، تحت الآیۃ ۳