Brailvi Books

مقصدِ حیات
18 - 56
جانے والے اس حسرت میں مبتلا ہوں گے کہ وہ مقربین میں سے کیونکر نہیں ہیں؟ اور مقربین اس حسرت میں مبتلا ہوں گے کہ وہ شہدا میں کیوں شامل نہیں ہیں؟ اور شہدا چاہتے ہوں گے کہ کاش وہ مقامِ صدیقین پر فائز ہوتے۔ الغرض یہ دن حسرت کا ہو گا جس سے غافلین کو ڈرایا گیا ہے، پس جو لوگ  آج یہاں مردہ ہیں کل وہاں ان کی حالت کیسی ہو گی؟ کیونکہ ان کے پاس تو کوئی نیکی نہ ہو گی۔(1)
منقول ہے کہ بندے پر دن اور رات کی تمام ساعتیں پیش کی جاتی ہیں تو وہ ان ساعتوں کو صف در صف چوبیس خزانے (الماریاں) خیال کرتا ہے اور پاتا ہے کہ ہر خزانے (الماری) میں نعمت و لذت اور عطا و جزا ہے، جب وہ دنیا کی ساعتوں میں اپنی نیکیاں ان خزانوں (الماریوں) میں بطورِ امانت رکھے گا تو کل بروزِ قیامت انہیں پا کر خوش ہو گا اور ان پر رشک کرے گا، مگر جب دنیا کی کوئی ساعت گزر جائے اور اس ساعت میں اس نے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا ذکر نہ کیا تو  آخرت میں اس ساعت کے خزانے کو خالی پائے گا کہ اس میں کوئی عطا ہو گی نہ کوئی جزا۔ پس اسے بہت بُرا لگے گا اور اس پر حسرت کرے گا کہ وہ ساعت اس سے کیسے فوت ہو گئی کہ اس نے اس میں کوئی شے ذخیرہ نہ کی؟ تاکہ اس کی جزا بھی ذخیرہ شدہ پاتا اور 

(1)    قوت القلوب، الفصل الثامن والعشرون، ۱ / ۱۸۹