Brailvi Books

مقصدِ حیات
16 - 56
 اِلَّا لِیَعْبُدُوۡنِ ﴿۵۶﴾              آدمی اتنے ہی (اسی)لئے بنائے کہ میری
(پ۲۷، الذّرِیٰت:۵۶)                      بندگی کریں۔ 
مقصدِ حیات کی تکمیل کا ذریعہ
پیارے اسلامی بھائیو!یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ   اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ہمیں اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ہم اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے فرمانبردار بندے کیسے بن سکتے ہیں؟تو اس کا جواب ہمیں پارہ 21، سورۃُ الاحزاب کی 21ویں آیتِ مبارکہ میں کچھ یوں ملتا ہے:
لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیۡ رَسُوۡلِ اللہِ                 ترجمۂ کنز الایمان:بیشک تمہیں رسول
 اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ  (پ۲۱، الاحزاب:۲۱)              اللہ  کی پیروی بہتر ہے۔
معلوم ہوا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رضا حاصل کرنے کے لیے اس کے پیارے حبیب، حبیب لبیب صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی سنتوں پر عمل کرنا چاہئے کیونکہ اس کا فرمانِ عالیشان ہے:

 مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوۡلَ فَقَدْ اَطَاعَ    ترجمۂ کنز الایمان:جس نے رسول کا حکم مانا بیشک اُس نے اللہ کا حکم مانا۔ 
اللہَ ۚ (پ۵، النساء:۸۰)                                      حکم مانا بیشک اُس نے اللہ کا حکم مانا۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!ہمیں اپنے مقصدِ حیاتیعنی رضائے خداوندی کے حصول کے لیے حُسنِ اَخلاق کے پیکر، مَحبوبِ رَبِّ اَکبر صَلَّی