Brailvi Books

مقصدِ حیات
11 - 56
h	دن محنت و کوشش پر ابھارتی رہتی ہے۔مگر اُخروی اِمتِحان میں مُقابلے کی کوئی فَضا ہے نہ سب سے آگے بڑھ جانے کی کوئی آرزو، کیونکہ یہ امتحان اجتماعی نہیں بلکہ انفرادی ہو گا اور اس میں کامیابی اپنی جدوجہد اور کوشِش کے بَل بُوتے پر ہی ممکن ہوگی۔ 
h	دُنیاوی اِمتِحان بعض اوقات تحریری (Written)،تقریری(Oral)یا عملی (Practical)ہوتا ہے مگر اُخروی اِمتِحان میں علم و عمل کی جانچ دو طرح ہو گی: (۱)تفتیش ہو گی کہ یہ کام کیا تو کیوں ، کیسے اور کس کے لیے کیااور(۲)نیکیاں اور بُرائیاں میزان پر تولی جائیں گی،اب یہ دنیا میں کی گئی کاوش پر منحصر ہے کہ کونسا پلڑا بھاری ہو گا۔ 
h	دنیاوی امتحان میں ناکام (Fail) ہو جانے کی صورت میں دوبارہ امتحان دینے کے لیے مہلت مل جاتی ہےمگر اخروی امتحان میں ناکامی کی صورت میں دوسری بار مہلت کبھی نہیں ملے گی، لہٰذا جو کرنا ہے ابھی کرنا ہے۔ 
h	دنیامیں ایک امتحان میں ناکامی اگلے امتحان میں کامیابی کے لیے ہمت بندھاتی ہے مگر اخروی امتحان میں ناکامی جہنّم کی آگ کا شکار بنادے گی۔
دنیاوی امتحان میں اگر کوئی شخص مکمل طور پر ناکام نہ ہو بلکہ اس کے صرف ایک دو مضامین (Subjects)رہ جائیں تو اسے ضمنی امتحان (Supplementary Examination)