ساتھ بلاجھجک گفتگو کرتی اوربدتمیزقسم کی سہیلیوں کی صحبت میں رہاکرتی تھی ۔ میرے والد صاحب ہوٹل چلاتے تھے ،میں اتنی بے باک تھی کہ والد صاحب کے منع کرنے کے باوجودہوٹل کے کاؤنٹر پر بیٹھ جایا کرتی تھی ۔
میں ایک اسکول میں پڑھتی تھی۔اچانک میرے دل میں مدرسہ میں پڑھنے کا شوق پیدا ہوا ۔میں نے والد صاحب سے اظہار کیا تو انہوں نے موقع غنیمت جانا اور مجھے ہاتھوں ہاتھ دعوتِ اسلامی کے مدرسۃ المدینہ (للبنات) میں اخل کروادیا ۔میں نے وہاں قراٰن پاک پڑھنا شروع کردیا ۔چند دن بعد ہماری معلمہ نے ہمیں دعوتِ اسلامی کے سالانہ بین الاقوامی سنتوں بھرے اجتماع کے بارے میں بتایا اور گھر گھر جا کر نیکی کی دعوت کے ذریعے اسلامی بہنوں میں اجتماع کی دعوت عام کرنے کی ترغیب دی ۔ہم خوب جوش وخروش کے ساتھ اس سنتوں بھرے اجتماع کی دعوت عام کرنے میں مصروف ہو گئیں۔مجھے اجتماع کے آخری دن کی خصوصی نشست کا بڑی بے چینی سے انتظار تھا ۔بالآخر وہ دن بھی آیا کہ میں نے سالانہ سنتوں بھرے اجتماع کی خصوصی نشست میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔ جس میں امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نے ''گناہوں کا علاج''کے موضوع پرساتھ بلاجھجک گفتگو کرتی اوربدتمیزقسم کی سہیلیوں کی صحبت میں رہاکرتی تھی ۔ میرے والد صاحب ہوٹل چلاتے تھے ،میں اتنی بے باک تھی کہ والد صاحب کے منع کرنے کے باوجودہوٹل کے کاؤنٹر پر بیٹھ جایا کرتی تھی ۔
میں ایک اسکول میں پڑھتی تھی۔اچانک میرے دل میں مدرسہ میں پڑھنے کا شوق پیدا ہوا ۔میں نے والد صاحب سے اظہار کیا تو انہوں نے موقع غنیمت جانا اور مجھے ہاتھوں ہاتھ دعوتِ اسلامی کے مدرسۃ المدینہ (للبنات) میں اخل کروادیا ۔میں نے وہاں قراٰن پاک پڑھنا شروع کردیا ۔چند دن بعد ہماری معلمہ نے ہمیں دعوتِ اسلامی کے سالانہ بین الاقوامی سنتوں بھرے اجتماع کے بارے میں بتایا اور گھر گھر جا کر نیکی کی دعوت کے ذریعے اسلامی بہنوں میں اجتماع کی دعوت عام کرنے کی ترغیب دی ۔ہم خوب جوش وخروش کے ساتھ اس سنتوں بھرے اجتماع کی دعوت عام کرنے میں مصروف ہو گئیں۔مجھے اجتماع کے آخری دن کی خصوصی نشست کا بڑی بے چینی سے انتظار تھا ۔بالآخر وہ دن بھی آیا کہ میں نے سالانہ سنتوں بھرے اجتماع کی خصوصی نشست میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔ جس میں امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نے ''گناہوں کا علاج''کے موضوع پر