Brailvi Books

مدینےکا مسافر
5 - 32
اسلامی کی بَرَکت سے ہوش کے عالَم میں اُن کی ایک بھی نماز قَضاء نہ ہوئی۔ جب بھی نَماز کا وَقت آتا تو کان میں عرض کردی جاتی، نَماز پڑھ لیں آپ فوراً آنکھ کھول دیتے ۔ تَیَمُّم(تَ، یَمْ،مُمْ) کرادیاجاتا اور آپ نَقاہَت کے باعِث اشارے سے نَماز پڑھ لیتے۔ آخِری''اٹیک'' پر پھر بے ہوش ہوگئے۔عِشاء کی اذان پر آنکھیں جھپکیں تو میں نے فوراً عرض کیا، ابّا جان نَماز کیلئے تَیَمُّم کروادوں،اشارے سے فرمایا، ہاں،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ میں نے تَیَمُّم کروایا اور والِدصاحب نے اللہ اکبرکہہ کر ہاتھ باندھ لئے مگر پھر بے ہوش ہوگئے۔ ہم گھبرا کر دوڑے اور ڈاکٹر کو بلالائے۔ فوراًI.C.Uمیں لے جایا گیا، چند مِنَٹ بعد ڈاکٹر نے آکر بتایا کہ آپ کے والد صاحب کاانتِقال ہوگیاہے مگر وہ بڑے خوش نصیب تھے کہ اُنہوں نے بُلند آواز سے کلمہ شریف
لَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللہ
پڑھنے کے بعد دم توڑا۔

    ایک سیِّد زادے نے والِد مرحوم کو غسل دیا۔ چُونکہ والِدصاحِب کواُنگلیوں پر گن کراَذکار پڑھنے کی عادت تھی لہٰذا آپ کی اُنگلی اُسی انداز میں تھی گویا کچھ پڑھ رہے ہیں، بار بار اُنگلیاں سیدھی کی جاتیں۔ مگر دوبارہ اُسی انداز پر ہوجاتیں،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ کثیر اسلامی بھائی جنازے میں شریک ہوئے۔
Flag Counter