اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے زندگی میں مَدَنی انقلاب برپا ہوگیا۔1995ء میں جب دوسری بار حج کا مُژْدَہ جانفِزا ملا تو ان کی خوشی قابلِ دید تھی۔ جیسے جیسے روانگی کا وقْت قریب آرہا تھا،خوشی دو چند ہوتی جارہی تھی۔آخر ان کی خوشیوں کی معراج کا وقت قریب آگیا۔ رات4:00بجے ایئرپورٹ کی طرف روانگی تھی۔ پوری رات خوشی خوشی تیاری میں مشغول رہے ،مہمانوں سے گھر بھرا ہوا تھا تقریباً3:00بجے اِحْرام برابر میں رکھ کر اپنے کمرے میں لیٹ گئے۔ میں بھی لیٹ گیا، ابھی بمشکِل پندرہ مِنَٹ ہوئے ہوں گے کہ میرے کمرے کے دروازے پر دستک پڑی۔ چَونک کر دروازہ کھولا تو سامنے والِدہ پریشانی کے عالَم میں کھڑی فرمارہی تھیں، تمہارے والِد صاحِب کی طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ میں بَعُجْلَت تمام پہنچا تو والِد صاحِب بے قراری کے ساتھ سینہ سَہلا رہے تھے، فوراً اَسپتال لے جایا گیا ڈاکٹر نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک ہوا ہے۔ گھر میں کُہرام مچ گیا کہ کچھ ہی دیر بعد سفرِ مدینہ کیلئے روانگی ہے اور والِدصاحِب کو یہ کیاہوگیا!افسوس طیّارہ والِد صاحِب کو لئے بِغیر ہی سُوئے مدینہ پرواز کرگیا۔ والِدِمحترم 5دن اَسپتال میں رہے۔ اِس دَوران مزید 4مرتبہ دل کادَورہ پڑا۔مگر اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ