بَہار میں مزید نِکھارآگیا۔ تدفین کے بعد عاشِقانِ رسول نعتیں پڑھ رہے تھے، قَبْرسے خوشبوکی ایسی لَپٹیں آنے لگیں کہ مَشامِ جاں مُعَطّر ہوگئے مگر جس نے سونگھی اُس نے سونگھی۔ گھر کے کسی فرد نے انتِقال کے بعد خواب میں مرحوم محمد وسیم عطّاری کو پھولوں سے سجے ہوئے کمرے میں دیکھا، پوچھا، کہاں رہتے ہو؟ہاتھ سے ایک کمرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا،''یہ میرا مکان ہے یہاں میں بَہُت خوش ہوں''۔پھر ایک آراستہ بستر پر لیٹ گئے۔ مرحوم کے والِد صاِحب نے خواب میں اپنے آپ کو محمد وسیم عطّاری کی قَبْر کے پا س پایا،یکایک قَبْر شَق ہوئی اور مرحوم سر پر سبز سبز عَمامہ سجائے ہوئے سفید کفن میں ملبوس باہَر نِکل آئے ! کچھ بات چیت کی اور پھر قَبْر میں داخِل ہوگئے اور قَبْر دوبارہ بند ہوگئی۔