Brailvi Books

مدینےکا مسافر
14 - 32
کیا۔اسپتال میں الياس رضا عطاری تقریباً ہر آنے والے سے معافی مانگتے رہے کہ اگر ميں نے زندگی ميں کسی کی حق تلفی کی ہو يا دل دکھايا ہو تو مجھے معاف کر ديں۔جس دن آپریشن ہوناتھاان کے بڑے بھائی نے روتے ہوئے بتایا کہ الياس رضا بھائی کو تقریباً دو سال سے'' ہیپاٹائٹس C'' ہے مگر مجھے قسم دی تھی کہ گھر والوں کو مت بتانا ،وہ پریشان ہونگے ۔پھر ان کا آپریشن بھی ہوا ۔منگل و بدھ کی درميانی شب الياس رضا عطاری تلاوتِ قرآنِ پاک ميں مصروف رہے اور صبح صادق کے وقت بلند آواز سےکَلِمَہ طَیِّبہ پڑھنے لگے اورکَلِمَہ طَیِّبہ
لَآاِلٰہ اِلَّا اللہ مُحَمَّدٌ رَّسُولُ اللہ
کا وِرد

کرتے کرتے الياس رضا عطاری کی روح قَفَسِ عُنصری سے پر واز کر گئی۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
(5) قابلِ رشک موت
    محمد وسیم عطّاری (بابُ المدینہ نارتھ کراچی)امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ سے مرید تھے اور ان کی بارگاہ میں حاضری کی سعادت پاتے رہتے تھے۔ ان اسلامی بھائی کے ہاتھ میں کینسر ہوگیا اور ڈاکٹروں نے ہاتھ کاٹ ڈالا۔ 

    امیرِ اَہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ فرماتے ہیں کہ ان کے عَلاقے کے ایک
Flag Counter