برکاتہم العالیہ کے مُرید تھے ۔ 29رَمَضان المبارک 1425ھ کو ریلوے ورکشاپ کی ڈيوٹی سے گھر واپس لوٹے اور تھوڑی دیر آرام کرنے کے بعد جب ظہر کیلئے وُضو کرنے اٹھے تو گر پڑے اور بے ہوش ہوگئے۔ انہیں رکشہ میں ہسپتال لے جايا گيا جب راستے میں ہوش آیا تو بلند آواز سے کلمہ طيبہ پڑھنے لگے۔ ڈاکٹر نے چیک اپ کرنے کے بعد کچھ دوائیاں دیں اور وہ گھر واپس آگئے۔ رات تقریباً 10:00بجے پھر بے ہوش ہوگئے اور منہ سے خون جاری ہوگیا ۔انہیں دوبارہ اسپتال لے جايا گيا۔ ڈاکٹروں نے دوائیاں دے کر واپس کردیا۔ عیدالفطر کی صبح طبیعت پھر خراب ہوگئی۔ایک بار پھر اسپتال لے گئے جہاں انہیں داخل کرلیا گیا۔ اب کی بار ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ انہیں'' ہیپاٹائٹس C''ہے ۔ الیاس رضاعطّاری دو دن ہسپتال میں رہے ۔اس دوران ان کی زبان پرکَلِمَہ طَیِّبہ