اور یا اللہ عَزَّوَجَلَّ میری قبر کو نور سے بھردے، میری قبر کو کیڑے مکوڑوں سے مَحفوظ فرما۔کافی دیر تک اسی طرح ایمان و عافیت کے ساتھ موت کی دعاکرتی رہیں۔ اس کے بعد انہوں نے باآوازِ بلند کلمہ طیبہ پڑھا اور سونے کیلئے لیٹ گئیں۔ رات کم وبیش ساڑھے بارہ بجے وہ دوبارہ قومہ میں چلی گئیں اور قومہ کی ہی حالت میں 6بجکر 20منٹ پر میری امّی جان کا انتقال ہوگیا۔غُسل کے بعد ان کا چہرہ ایسا لگ رہا تھا جیسے مُسکرارہی ہوں۔ اللہ عَزّوَجَلَّ کی امیرِ اَہلسنّت پَر رَحمت ہو اور ان کے صد قے ہماری مغفِرت ہو
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
(4) وقتِ وفات کلمہ کی تکرار
حیدرآباد(باب الاسلام سندھ)کے اسلامی بھائی الیاس رضا عطاری دعوتِ اسلامی کے مُشکبار مَدَنی ماحول سے وابستہ تھے اور امیرِ اہلسنّت دامت