مدینےکا مسافر |
وغیرہ پر لگوائی۔ان کا ارادہ تھا کہ اعتکاف کے بعدعید کے دن اپنے پیرو مرشد کی زیارت کیلئے جاؤنگا۔ ۳ رَمَضان المبارَک ۱۴۲۷ھ ،27ستمبر2006بروز بدھ بعد تراویح، مدرسۃ المدینہ( بالغان) میں شرکت کے بعد صلوٰۃ التسبیح ادا کی۔ کچھ دیر بعد گھبراہٹ محسوس ہوئی ، چند اسلامی بھائیوں نے ہسپتال پہنچایا ، راستے میں کہنے لگے بیٹا، میں نہیں بچوں گا۔ ہسپتال میں ڈاکٹروں نے جان بچانے کیلئے ہر طرح سے کوشش کی مگر محمد عباس عطاری نے 70 سال کی عمر میں رات کم و بیش 3بجے دَم توڑ دیا۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی عَلٰی محمَّد
(3)عطّاریہ پر کرم
ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے کہ ہمارا سارا گھرانا امیرِ اَہلسنّت دامَتْ بَرَکاتُہُمُ العَالِیہ کا مُرید ہے ۔ ہماری والدہ جِن کو (کئی)سال سے ہیپاٹائٹس cاور شوگر کا مرض تھا، ۱۳ربیع الغوث ۱۴۲۵ھ کو اچانک قومہ میں چلی گئیں۔ انہیں C.M.H ہسپتال I.T.Cروم میں داخل کروادیا گیا۔ ڈاکٹروں