مدنی مذاکرہ قسط 3:پانی کے بارے میں اہم معلومات |
فرمانِ مصطَفٰے(صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ):مجھ پر کثرت سے دُرُودِپاک پڑھو بے شک تمہارا مجھ پر دُرُودِپاک پڑھنا تمہارے گناہوں کیلئے مَغْفِرت ہے۔
علامہ ابنِ عابِدین شامی قُدِّسَ سِرُّہُ السّامی فرماتے ہیں:'' طَہارَت کے دَوران ناقِضِ وُضُونہ پایاجائے جب کہ وہ شَخْص مَعْذورنہ ہو۔(یعنی وُضُو کرتے وقت ، وُضُو توڑنے والی چیز کے نہ پائے جانے کا حکم اُس شَخْص کے بارے میں ہے جسے عُذْرِشرعی جیسے رِیح یا قَطْرہ آنے کامَرَض وغیرہ لاحِق نہ ہو)
(رَدُّالْمُحْتَارج۱ص۲۰۳دارالمعرفۃ بیروت)
ہاں دَورانِ غُسْل اگر رِیح خارِج ہوئی تو صِرْف اَعْضائے وُضُو بے دُھلے ہوں گے باقی جو بَدَن دُھل چُکاہے وہ بے دُھلا نہ ہوگا۔
مُسْتَعْمَل پانی کووُضُو و غُسْل کے قابِل بنانے کا طریقہ
سُوال: مُسْتَعْمَل پانی کو وُضُو اورغُسْل کے قابِل بنانے کا طریقہ بھی بیان فرمادیجئے ۔ جواب: اِس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ مُسْتَعْمَل پانی میں مُطْلَق پانی (یعنی اچّھا پانی) اس سے زِیادہ مِقْدار میں مِلادیں تو سارا پانی اچّھا ہو جائے گا۔