اس لئے مَدَنی اِلتجا ہے کہ اگرآپ کی نمازیں فوت ہوئی ہیں تو نوافل کی جگہ بھی فوت شُدہ نَمازیں ہی پڑھیئے تاکہ جس قَدَر جلدمُمْکِن ہو اپنے ذِمّہ باقی فرائض سے سَبُکْدوش ہوسکے کہ قضا نَمازیں نوافل سے زیادہ اَہم ہیں۔
صَدْرُالشَّرِیعہ،بَدْرُالطَّرِیقہ حضرتِ علامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ الغنی فرماتے ہیں:''قضا نَمازیں نوافِل سے اَ ھَم ہیں یعنی جس وقت نَفْل پڑھتا ہے انہیں چھوڑکران کے بدلے قضائیں پڑھے کہ بَرِیئُ الذِّمَّہ ہو جائے اَلْبَتَّہ تراویح اوربارہ رکعتیں(فجرکی 2سنتیں،ظہرکی6 سنتیں، مغرب کی2سنتیں،عشاء کی 2سنتیں ) سُنَّتِ مُوکِّدَہ نہ چھوڑے۔