سُوال: نابالِغ کس پانی کا بھرنے کے بعد بھی مالِک نہیں ہوتا؟
جواب: اس کی بھی کئی صُورتیں ہیں اِن میں سے عُموماً جو صُورت پائی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ ایساپانی جو کسی کی مِلک ہواگرچہ مالِک لوگوں کے لئے اس کا اِسْتِعْمال جائز بھی کردے، تب بھی کوئی دوسراخواہ بالِغ ہو یا نابالِغ، اس پانی کا مالِک نہیں ہوسکتا اورنہ مالِک کی اِجازت کے بِغیر کہیں لے جاسکتاہے۔مَثَلاً میزبان نے مہمانوں کے لئے جگ یا واٹر کولر میں بَھروا کر رکھا یا کسی نے سبیل یا سَقایَہ کا پانی خو د بھرایااپنے مال سے بھروایا ایسا پانی لو گوں کيلئے مُباح مَمْلُوک ۱؎ کہلا تا ہے کہ اس کا پینا جا ئز ہے مگر بِلا اجازتِ مالک لیکرجاناجائز نہیں۔ نیز اس پانی کو بالغ بھر ے یا نابالغ ، حکم میں کچھ فرق نہ پڑے گا کہ پانی لینے والا اس کا مالِک ہی نہیں ہوتا۔