Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 3:پانی کے بارے میں اہم معلومات
21 - 48
فرمانِ مصطَفٰے (صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ):جس نے مجھ پر ایک بار دُرُودِ پاک پڑھا اللہ تعالیٰ اُس پر دس رَحمتیں بھیجتا ہے۔
اہلسنّت،مجدِّدِ دین وملّت مولاناشاہ اِمام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن نے فَتَاوٰی رَضَوِیَّہ مُخَرَّجہ جلد2کے رسالہ ''عَطَاءُ النَّبِیّ (صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم )'' میں تَفصِیل سے ذکرفرمائی ہیں ان میں سے ایک صُورت یہ ہے کہ وُہ پانی جو کسی کی مِلک نہ ہو اور سب کے لئے مُباح ہو یعنی سب کو بھرنے کی اِجازت ہو تونابالِغ ایساپانی بھرنے سے اس کا مالک ہو جائے گا۔ مَثَلاً مسجِدکا پانی جو کہ فی نَفسہٖ وَقف نہ ہو جیسے مسجد میں سرکارِی نَل کے ذَرِیعے آنے والا پانی، زمین کا پانی نیز سرکا ری نَل،سرکاری نَہَر یا تالاب ، دریاؤں ،جِھیلوں، برساتی نالوں کاپانی مُباح غیرمَمْلُوک ہے یعنی یہ پانی سب کے لئے مُباح(جائز) ہے، کسی اور کی مِلک نہیں۔ لہٰذا جو بھی اوّل بار اس پانی کو بھر لے یا قبضے میں لے لے تویہ پانی اِسی کی مِلک ہوجائے گا۔
 (ماخوذ ازفتاوٰی رَضَوِیّہ مُخَرَّجہ ج۲ص۴۹۴۔۴۹۵مرکزالاولیاء لاہور)
Flag Counter