لہٰذا صُورتِ مذکورہ میں بچنے کاطریقہ یہی ہے کہ مُونچھوں کو پَست رکھا جائے کہ اَبرو کی مِثل ہوجائیں اوراُوپروالے ہونٹ کے بالائی حصّہ سے نیچے نہ لٹکیں۔جیساکہ فتاوٰی عالمگیری میں ہے :''مُونچھوں کو کم کرنا سُنَّت ہے اِتنی کم کرے کہ اَبرو کی مِثل ہوجائیں(یعنی اِتنی کم ہوں کہ اُوپر والے ہونٹ کے بالائی حصّہ سے نہ لٹکیں)مُونچھوں کے دونوں کَناروں کے بال بڑے بڑے ہوں تو حَرَج نہیں بعض سَلَف کی مُونچھیں اس قسم کی تھیں۔
(اَلْفَتاوی الھِنْدِیّہ ج۵ص۳۵۸کوئٹہ)
فتاوٰی رضویہ میں ہے :''لبوں کی نِسبت حکم یہ ہے کہ لَبیں پَست کر و کہ نہ ہونے کے قریب ہوں اَلْبَتَّہ مُنڈانانہ چاہيے، اس میں عُلماء کو اِختِلاف ہے۔