Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 2:مقدس تحریرات کے آداب کے بارے میں سوال و جواب
3 - 48
فرمانِ مصطَفٰے (صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ):جس نے مجھ پر ایک بار دُرُودِ پاک پڑھا اللہ تعالیٰ اُس پر دس رَحمتیں بھیجتا ہے۔
لِکھائی والے دَسْتَرخوان سے اِجْتِناب کی وَجْہ
سُوال:    آپ کو بارہا دیکھا ہے کہ جب آپ کہیں مَدْعُو ہوتے ہیں تو ایسے دَسْتَرخوان پر کھانے سے اِجتِناب فرماتے ہیں جس پر کسی کارخانے وغیرہ کا نام لکھا ہوتا ہے ، اِس کی وجہ؟

جواب    :جس دَستَرخوان پر کچھ لکھا ہوا ہو اُس پرکھانا نہ کھایا جائے۔ صَدرُالشَّرِیعہ،بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:''بچھونے یا مُصَلّے پر کچھ لکھا ہوا ہو تو اس کو اِستِعمال کرنا ناجائز ہے، یہ عِبارَت اس کی بناوَٹ میں ہو یا کاڑھی گئی ہو یا رَوشْنائی سے لکھی ہو اَگرچِہ حُرُوفِ مُفْرَدَہ (یعنی جُدا جُدا حُرُوف)لکھے ہوں کیونکہ حُرُوفِ مُفْرَدَہ کا بھی اِحتِرام ہے۔ اکثر دَستَرخوان پرعِبارَت لکھی ہوتی ہے ایسے دَسْتَرخوانوں کو اِستِعمال میں لانا ،ان پر کھانا کھانا نہ چاہیے۔ بعض لوگوں کے تکیوں پر
Flag Counter