پڑھنا بے شک ثواب کا کام ہے، کیا اس کو لکھنے کی بھی کوئی فضیلت ہے؟
جواب: کیوں نہیں، تفسیردُرِّ مَنْثُور میں ہے، حضرتِ سیِّدُنا اَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ اللہ کے محبوب ، دانائے غُیُوب،مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّو صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''جس نے اﷲعَزَّوَجَلَّ کی تعظم کیلئے عُمدہ شکل میں
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
کو تحریرکیا،اﷲعَزَّوَجَلَّ اُسے بخش دے گا۔ ''
(اَلدُّرُّالْمَنْثُوْرج۱ص۲۷دار الفکر بیروت )
بسم اللہ شریف کو عمدہ شکل میں لکھنے کا طریقہ
اِمام قا ضی ابوالفضل عیا ض مالکی علیہ رحمۃ اللہ القوی ''شفا ء شریف ''میں فرماتے ہیں :''باوُجُود اس کے کہ حضورنبی کریم رء وف رحیم علیہ افضل